Thursday, May 30, 2019

کسی کو تکلیف نہ دیجئے


کسی کو تکلیف نہ دیجئے

کوئی فرد دُنیا میں نہ تنہا رہ سکتا ہے اور نہ ہی تنہا رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔ خاندان، عزیز و اقارب، پڑوسی، دوست و احباب، یہ سب ہماری معاشرتی زندگی کا بنیادی حصہ ہیں۔ لیکن ہر ایک کی طبیعت، پسند، ترجیحات، معیار اور رائے دوسرے سے مختلف ہو سکتی ہے، جس سے اختلافات پیش آسکتے ہیں، اور یہ اختلافات بسا اوقات ناراضگی و انتشار کا سبب بھی بن جاتے ہیں، اس لئے شریعت نے نہ صرف مل جل کر رہنے کی تاکید کی ہے، بلکہ رہن سہن کے عمدہ آداب اور بہترین طریقے تعلیم فرمائے ہیں۔ ایک دوسرے کے حقوق کا تعین کرکے حسن معاشرت (یعنی ایک دوسرے کے ساتھ اچھے طریقے سے رہن سہن) اور حسن سلوک کی تاکید فرمائی ہے۔ اور حسن معاشرت اور حسن سلوک کو عباداتنماز، روزہ کی طرح دین کا اہم جُز قرار دیا ہے۔


’’کامل مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ ہوں‘‘۔ ﴿بخاری﴾

معلوم ہوا کہ حسن معاشرت کے بغیر ہمارا دین نامکمل ہے۔


’’اپنے شر کو لوگوں سے دور رکھو، بے شک یہ تمہاری طرف سے تمہارے اپنے ہی اوپر صدقہ ہے‘‘۔ ﴿مسلم﴾

معلوم ہوا کہ اپنے شر سے دوسروں کو بچانا، دوسروں کی سلامتی کے ساتھ ساتھ اپنی جان کی حفاظت کا ذریعہ بھی ہے۔ کہ وہ خود بھی مصائب و آفات سے بچتا ہے۔ جبکہ غلط رویے و بدسلوکی سے نہ صرف ہماری شخصیت مجروح ہوتی ہے بلکہ ہماری بداخلاقی سے بہت سے لوگ اذیت اٹھاتے ہیں۔
یوں معاشرہ میں اجتماعی طور پر بھی نفرت و فساد کی بنیاد پڑتی ہے۔


’’ہر حق والے کا حق ادا کرو‘‘۔ ﴿بخاری﴾

اگر ہم دوسروں کے حقوق ٹھیک ٹھیک ادا کرنے لگیں، اچھا سلوک اور عمدہ معاملہ کرنے لگیں تو دنیا جنت کا نمونہ بن جائے۔ بعض دفعہ ہم لوگ کسی عبادتنماز، روزہ نفلی حج و عمرہ، صدقات، قرآن کی تلاوت، اَوراد و وظائف و دعاؤں وغیرہ کا تو خوب اہتمام کرتے ہیں، اور ہمارے دلوں میں ان عبادات کی واقعی قدر و اہمیت بھی ہوتی ہے، لیکن والدین، بہن بھائی، شوہر، بیوی بچے، ساس سسر، بہو، رشتہ دار، پڑوسی، ماتحت، دوست و احباب، دیگر تعلق داروں اور حق داروں کے حقوق کی ہمارے دلوں میں ایسی اہمیت نہیں ہوتی۔ اور وہ ہماری اذیتوں کا شکار رہتے ہیں۔ حالانکہ جیسے ہم عبادات کا اہتمام کرتے ہیں اسی طرح اس بات کا اہتمام و فکر کہ: "کسی کو کوئی تکلیف نہ پہنچے اور ہر ایک کا حق بروقت اور پورا پورا ادا ہو" یہ بھی نماز، روزہ کی طرح ضروری ہے۔ غرض اچھی معاشرت کا خلاصہ یہ ہے کہ ہمارے کسی قول و فعل یا حال سے کسی کو ذرا سی بھی (ناحق) تکلیف نہ پہنچے۔


اُردو ورڈ Urdu Word
Twitter: @UrduW
SMS: Send ‘F UrduW’ to 40404
UrduWordUrdu.BlogSpot.com