Thursday, May 30, 2019

آغازِ اصلاح


آغازِ اصلاح

آج کل ہر طرف سے اِصلاحِ معاشرہ کیلئے آواز اُٹھ رہی ہے۔ ہر ایک چاہتا ہے کہ معاشرہ سدھر جائے۔ لیکن ہم اصلاح کا آغاز دوسروں سے کرنا چاہتے ہیں، ہماری ہر تقریر و تحریر اور ہر نصیحت دوسروں کے لئے ہوتی ہے۔ قرآن نے اس پر تنبیہ کی ہے۔
أَتَأْمُرُونَ النَّاسَ بِالْبِرِّ وَتَنسَوْنَ أَنفُسَكُمْ ﴿2:44
"کیا تم حکم دیتے ہو لوگوں کو نیکی کا اور بھول جاتے ہو اپنے آپ کو؟"
اگر ہم اِصلاح کا آغاز اپنی ذات اور اپنے گھر سے شروع کردیں اور اپنے حقوق کے مطالبہ سے پہلے دوسروں کے حقوق کو ادا کرنے لگ جائیں تو بہت جلد معاشرہ اصلاح کی طرف آسکتا ہے۔ انبیاء علیہم السلام اصلاح کا آغاز اپنے گھر، اپنے اہل و عیال اور اپنے خاندان سے فرمایا کرتے تھے۔
حضرت نوح علیہ السلام اپنے بیٹے کو آخر دم تک سمجھاتے رہے:
يَا بُنَيَّ ارْكَب مَّعَنَا وَلَا تَكُن مَّعَ الْكَافِرِينَ ﴿11:42
ترجمہ: "اے میرے پیارے بیٹے! (ایمان لا کر تو بھی) ہمارے ساتھ (کشتی میں) سوار ہوجا، اور کافروں کے ساتھ نہ رہ"۔ ﴿ھود:42
حضرت لوط علیہ السلام بھی اپنی بیوی کو سمجھاتے رہے لیکن وہ ایمان نہ لائی "(عذاب کے فرشتوں نے حضرت لوطؑ کو بتایا کہ) بے شک اس (آپ کی بیوی) پر بھی وہی عذاب نازل ہوگا جو اُن (قوم کے باقی نافرمانوں) پر ہوگا" ﴿ھود:81

حضرت ابراہیم علیہ السلام اپنے کافر باپ کو طویل عرصہ تک دعوت دیتے رہے، اور فرمایا: "اے ابا جان! (اگر آپ ایمان نہ لائے تو) مجھے ڈر ہے آپ پر رحمٰن کی جانب سے عذاب کا"۔ ﴿مریم:45

"وصیت کی ابراہیم (علیہ السلام) نے اپنے بیٹوں کو اور یعقوب (علیہ السلام) نے (بھی اپنے بیٹوں کو) کہ: اے بیٹو! بے شک الله نے منتخب کیا ہے تمہارے لئے دین (اسلام) کو، لہٰذا تم مسلمان کو کر ہی مرنا"۔ ﴿بقره:132

یعنی تماری پوری زندگی فرماں برداری ہی میں گزرے اور فرماں برداری ہی کی حالت میں تمہیں موت آئے۔

نبی کریمﷺ کو بھی یہی حکم ہوا:
وَأَنذِرْ عَشِيرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ ﴿26:214
"اپنے قریب ترین خاندان کے لوگوں کو (عذاب) سے ڈرائیے"۔﴿شعراء:214
چنانچہ آپؐ نے اپنے خاندان کو جمع فرمایا اور اُن کے سامنے دعوت حق کو رکھا۔

انبیاء علیہم السلام کے طرزوفکر سے یہ اُصولی بات سمجھ میں آتی ہے کہ وہ پہلے نمبر پر اپنے اہل خانہ کی صلاح و فلاح کی بھرپور فکروکوشش فرماتے۔ ہمیں بھی یہی حکم دیا گیا ہے، چنانچہ ارشاد ہے: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا ﴿66:6
ترجمہ: ”اے ایمان والو! بچاؤ اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو جہنم کی آگ سے"۔ ﴿التحریم:6

ہمیں بھی اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اصلاح کا آغاز اپنی ذات اور اپنے گھر سے کرنا چاہیئے۔


اُردو ورڈ Urdu Word
Twitter: @UrduW
SMS: Send ‘F UrduW’ to 40404
UrduWordUrdu.BlogSpot.com